مکتوب شریف حضرت شیخ عبدالغفار فضلی نقشبندی مجددی (م ۱۹۶۴) المعروف پیر مٹھا قدس سرہ
یہ مکتوب آپ نے اپنے مرید جناب شیر محمد صاحب کی طرف لکھا۔
حوالہ: جماعت اصلاح المسلمین، پاکستان
مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے۔
بخدمت مکرمی میاں شیر محمد صاحب سلمہ ربہ تعالیٰ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
آپ کے خط کی حقیقت مندرجہ سے آگاہی ہوئی۔ عزیزا تمام سلوک کا حاصل حق سبحانہ و تعالیٰ کی محبت اور معرفت ہے، نہ کشف نہ جذبہ نہ واردات نہ الہامات مراد ہے۔ بلکہ اس راستہ میں مراد نفس سے نامرادی فائدہ اور کام نفسی سے ناکامیابی ہے۔ فائدہ بذریعہ ذکر طے مراحل اور سبھی منازل قطع کرتے کرتے ایک عالی مقام تفویض کا آجاتا ہے، جس کی وجہ سے سالک کو رنج اور راحت کا احساس نہیں رہتا۔ کل دھندے اور اضطراب سے چھوٹ جاتا ہے۔ اور جس کو اپنے شیخ سے محبت ہوجاوے، اس کا مرتبہ فوق المراتب ہے۔ کما قال الشاعر
گر تو ذاتِ پیر را کردی قبول
هم خدا در ذاتش آمد هم رسول
چون بصاحب دل رسی گوهر شوی
اور یہ کام مژدہ ہے۔ شیخ کامل اور صاحبِ دل ہونے کی شرط ہے ورنہ ناقص پیر ناقص کو کامل نہیں کرسکتا، بلکہ کامل اور صاحبِ دل ناقص کو کامل کرسکتا ہے۔ اور پیر کے دل زندہ ہونے کی شرط قوی ہے اور نص قطعی سے ثابت ہے۔ جیسا کہ قولہ تعالیٰ
”و لا تطع من اغفلنا قلبہ عن ذکرنا و اتّبع الھویٰ و کان امرہ فرطا“ فافھم
اللہ تبارک و تعالیٰ اس عاجز کو اور تم کو اور ہمہ جماعت اہل ذکر کو اس حظِ عظیم سے مستفیض فرماوے۔ و ھو الموفق المعین۔ میاں اویس محمد مستری بمعہ دیگر احباب اہل ذکر پنوعاقل سے آگیا ہے اور کام جگہ کا شروع ہے اور عنقریب وہ تمام ہوجاوے گا انشاء اللہ تعالیٰ۔
جناب خلیفہ صاحب کی اس آئندہ حج کے دن کورٹ میں حاضری ہے اور خلیفہ صاحب تو ماشاء اللہ آگے سے زیادہ محبت میں معمور اور مسرور ہے۔ شعر
ملامت صیقل زنگال عشق است
ملامت شانۂ بازار عشق است
و نفعنا اللہ تعالیٰ و ایاکم بالذکر المحبت آمین
لاشئی فقیر محمد عبدالغفّار فضلی