مکتوب شریف حضرت شیخ عبدالغفار فضلی نقشبندی مجددی (م ۱۹۶۴) المعروف پیر مٹھا قدس سرہ
یہ مکتوب آپ نے اپنے مرید جناب فتح الدین صاحب کی طرف لکھا۔
حوالہ: جماعت اصلاح المسلمین، پاکستان
مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے۔
بخدمت گرامی میاں فتح الدین صاحب سلمہ اللہ تعالٰی الواھب
السلام علیکم و علیٰ من اتبع الھدیٰ
عزیزا خطا سرزد ہونے کے بعد جو انسان از سر صدق و اخلاص سے تائب ہوجاوے ان کی خطا عنداللہ معاف ہوجاتی ہے۔ اور حدیث شریف میں ہے ”التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ“ یعنی توبہ کرنے والا بالکل پاک اور صاف ہوجاتا ہے۔ کسی بزرگ نے کہا ہے
گر ہزار بار توبہ شکستی باز آ
گر کافر و بت پرستی باز آ باز آ
عزیزا گناہ وارد ہونے کے بعد دل میں ندامت کا کھٹکا پیدا ہونا علامت ایمان کی ہے اور اسی گناہ واقع ہونے کے بعد جلد تر پشیمانی اور تحر آپ کو لاحق ہونے لگا تو اللہ تبارک و تعالیٰ کا یہ احسان ہے اور یہ بڑی کامل نشانی آپ کے ایمان کے کامل ہونے کی ہے۔ اور جس کی قلب غلیظ اور سیاہ ہوتی ہے اس کو گناہ کرنے پر کوئی ندامت اور پشیمانی محسوس نہیں ہوتی، بلکہ بیباک و بے خطر ہوکر گناہ پر دلیرانہ حملہ کرتا ہے اور اس پر کرات، مرات مصرت اور مداومت کرتا ہے نعوذ باللہ السمیع العلیم من ذالک۔ عزیزا اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف ایسا دل میں محبت اور رجوع رکھو جیسا کہ پیاسے کا پانی کی طرف، اور ذکر مراقبہ کی بہت کثرت کرو۔ ”فاذکرا اللہ کثیرًا لعلّکم تفلحون“ نص قطعی ہے۔ حضرت رب العالمین خالق الخلق کی محبت کے بغیر انسان کو اگر حیوان کہا جائے تو بے جا نہیں بلکہ حیوان سے بھی بدتر ہے۔ کوئی اللہ تعالیٰ کا عشق حاصل کرنا چاہے تو قلب کے ذکر کی بہت کثرت کرے، اور اپنی بی بی کو بھی نماز اور ذکر کی ترغیب دیا کرو اور کوئی وقت مجوز رکھو کہ باہم بیٹھ کر مراقبہ کیا کرو۔
ذکر کن ذکر کن تا ترا جان است
پاکئ دل ز ذکر رحمٰن است
عزیزا اگر خط جوابی کے لیے کارڈ بھیجا کرو تو امید ہے جلد جواب دیا جائے گا۔ یہاں ڈاکخانہ دو میل کے فاصلہ پر ہے اس لئے دیر ہوجاتی ہے معاف فرماویں۔ عزیزی مولوی فیاض حئ کو السلام علیکم معروض باد۔