مکتوب حضرت غوث اعظم ۱۲۔ زہد اور صالحوں کی صحبت کی ترغیب دلانے کے بیان میں

مکتوب مبارک حضرت محبوبِ سبحانی غوثِ صمدانی غوثِ اعظم سیدنا و مرشدنا سید عبد القادر جیلانی بغدادی رضی اللہ تعالیٰ عنہ (وفات ۵۴۱ھ)

حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف صادر فرمایا۔ زہد اور صالحوں کی صحبت کی ترغیب دلانے کے بیان میں۔

زبان: فارسی

اردو ترجمہ: قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری (اردو ترجمہ میں مکتوب ۱۳)

حوالہ: مکتوباتِ غوثِ اعظم اردو، مترجم قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری، مکتبہ صوفیہ، تصوف منزل، قریب ہائیکورٹ، حیدرآباد، آندھرا پردیش، انڈیا، مارچ ۱۹۹۰

مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے:


اے عزیز!

(مال اور بیٹے جیتی دنیا کا سنگار ہیں۔ سورۃ الکہف، ۴۶)

کے کارخانہ سے تو باہر آ اور

(ہمارے مال اور ہمارے گھر والوں نے مشغول رکھا۔ سورۃ الفتح، ۱۱)

والے کاروبار کی جگہ سے دامن بچا لے اور

(وہ اللہ کو چھوڑ بیٹھے تو اللہ نے انہیں چھوڑ دیا۔ سورۃ التوبہ، ۲۷)

والی غفلت کے جنگل میں گمراہ پھرنے والوں کی صحبت کی پستی سے ہمت کا پاؤں باہر نکال اور عشق کے میدان میں طلب کا گھوڑا دوڑا اور

(اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے وہی مقربِ بارگاہ ہیں۔ سورۃ الواقعہ، ۱۰، ۱۱)

والی سبقت کے کوچہ میں

(اللہ کی مدد چاہو۔ سورۃ الاعراف، ۱۲۸)

والی امداد کی چوگان (لکڑی) کے ذریعہ

(وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں۔ سورۃ البقرہ، ۵)

کی منزل تک رسائی حاصل کر، شاید کہ

(اور ایمان والوں کو خوشخبری دو کہ ان کے لئے ان کے رب کے پاس سچ کا مقام ہے۔ سورۃ یونس، ۲)

کی دولت کا قاصد آ پہنچے اور یوں مُژدہ سنائے کہ

(بے شک اللہ آدمیوں پر بہت مہربان رحم والا ہے۔ سورۃ البقرہ، ۱۴۳)

اور

(تمہارے پاس آنکھیں کھولنے والی دلیلیں آئیں تمہارے رب کی طرف سے۔ سورۃ الانعام، ۱۰۵)

کا فرمان تیرے ہاتھ میں دے۔ جب اس سربستہ رموز سے تجھے شناسائی حاصل ہو تو وجد

میں بیحد شوق سے تو سر کے بل چلے اور

(اور یہ تمہارے رب کی سیدھی راہ ہے۔ سورۃ الانعام، ۱۲۷)

کا اسلامی راستہ آگے اختیار کرے اور

(ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہیں۔ سورۃ البروج، ۱۱)

والی پاکیزہ جگہ کا ارادہ کرے اور

(ان کے رب کے پاس ان کے لئے درجے ہیں، بخشش ہے اور عزت کی روزی ہے۔ سورۃ الانفال، ۴)

والی جنّت کی نعمتوں کے باغوں کا پتہ دریافت کرے تا کہ

(بے شک وہ جن کے لئے ہمارا وعدہ بھلائی کا ہو چکا۔ سورۃ الانبیاء، ۱)

والی عنایت کی خوشخبری دینے والا آ پہنچے اور

(اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔ سورۃ البینہ، ۸)

والی مملکتِ دار السلام کی ایک کے بعد ایک خبر دیتا جائے اور

(اور جس نے پورا کیا وہ عہد جو اس نے اللہ سے کیا تھا تو بہت جلد اللہ اسے ثواب دے گا۔ سورۃ الفتح، ۱۰)

کے تخت پر آنے کی دعوت دے اور کہے:

(تم ہرگز بھلائی کو نہ پہنچو گے جب تک راہِ خدا میں اپنی پیاری چیز نہ خرچ کرو۔ سورۃ آل عمران، ۹۲)۔

أضف تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *