مکتوب شریف حضرت شیخ محمد احسان مجددی فاروقی رحمۃ اللہ علیہ، خلیفہ خواجہ محمد زبیر سرہندی رحمۃ اللہ علیہ
یہ مکتوب آپ نے اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ محمد زبیر سرہندی مجددی نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں ارسال کیا۔ یہ پورا مکتوب شاعری میں مثنوی کی طرز پر لکھا گیا۔ حضرت خواجہ محمد زبیر نے اس کا جواب بھی شاعری میں دیا۔
(جو یہاں پڑھا جا سکتا ہے)
زبان: فارسی (شاعری)
اردو ترجمہ: نامعلوم
حوالہ: روضۃ القیومیہ، دفتر چہارم (اردو ترجمہ)۔ مصنف شیخ محمد احسان مجددی، مکتبہ نبویہ، گنج بخش روڈ، لاہور، پاکستان، طباعت چہارم ۲۰۰۲ء
مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے:
اے صبا کے قاصد! کمترین غلام ذرّہ بے مقدار کی طرف سے،
ہادیِ راہ قیومِ زماں خلیفۃ اللہ (خواجہ محمد زبیر سرہندی رحمۃ اللہ علیہ) کی خدمت میں سلام پہنچانا۔
وہ جہان کے چوتھے قیّوم اور زمانے کے دوسرے مجدّد ہیں۔
اے مظہرِ محمّدؐ کے خاتم، اور دینِ احمدؐ کے کمال کے متمم!
آپ ہی کے حکم سے مَیں نے یہ سفر اختیار کیا، اور قصبہ آنولہ میں پہنچا۔
اس علاقے کا سردار علی محمد خان نام ایک بڑا خان ہے،
جسے بخشش اور انصاف میں کمال حاصل ہے، اور جو ہر دم حق میں مشغول ہے۔
اس نے میری خدمت کو سعادت سمجھا، اور تہہ دل سے میرا مرید ہوا۔
اخلاص دلی سے وہ خدا کا طالب ہے، اور شریعت میں خاص نیت سے مصروف ہے۔
امید ہے کہ جناب اسے اپنے خاصوں میں شمار کر کے اپنے مخصوصوں کے گروہ میں شامل فرمائیں گے۔
وہ مجھ سے ارشاد کی تمنا کرتا ہے، لیکن میں اس کے مرید کرنے میں متامل ہوں۔
کئی پٹھانوں نے مجھ سے تلقین حاصل کی ہے، ان میں سے جان محمد اور صدر دین کی حالت اچھی ہے۔
ایک تو فنائے دل سے آگے ترقی کر گیا ہے، اور دوسرا بھی فنائے دل تک پہنچا ہے۔
باقیوں میں سے بعض صبح و شام لطائفِ خمسہ میں مشغول ہیں۔
میں نے خواب میں ایک نہایت عجیب و غریب معاملہ دیکھا ہے، وہ یہ کہ
ایک نہایت ہی حسین اور دلربا عورت سرخ لباس پہنے ہوئے ہے،
اس پر جب غلطی سے میرا پاؤں پڑا، تو دوسری طرف سے ایک عورت نے آواز دی،
کہ اے احسان! ذرا میرے جمال کو تو دیکھ، میں تو خدائے ذوالجلال کا نور ہوں۔
دوسرے یہ کہ میں مست و سرشار ہو گیا، اور پھر سخت خمار میں مبتلا ہے۔
اور یہ ایک دائرہ نمودار ہوا، لیکن اس کا مرکز گم ہے۔
اس دائرے میں میرا لعابِ دہن گرتا ہے، میری یہ حالت دیکھ کر لوگ مجھے ملامت کرنے لگے۔
سب نے مجھے یہ کہہ کر کہ یہ زمانہ ساز ہے، جواب دے دیا ہے اور چلتے بنے۔
جناب میری ان مشکلات کو حل فرمائیں، اور نگاہِ تفضل سے دیکھیں۔
احسان زبیری بارگاہ سے دعائے خیر کا امیدوار ہے۔