مکتوب خواجہ عبید اللہ احرار۔ میر علی شیر نوائی کی طرف

مکتوب شریف حضرت خواجۂ خواجگان قطب الاقطاب سیدنا خواجہ عبید اللہ احرار سمرقندی نقشبندی رضی اللہ تعالیٰ عنہ (وفات ۸۹۵ھ)

میر علی شیر نوائی کی طرف تحریر فرمایا۔

زبان: فارسی

اردو ترجمہ: عارف نوشاہی

حوالہ: خواجہ احرار (اردو)، مصنف عارف نوشاہی، پورب اکادمی، اسلام آباد، پاکستان، جنوری 2010ء

مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے:


مَن تَوَاضَع لِلهِ رَفَعَهُ اللهُ، مَن كَانَ لِلهِ كَانَ اللهُ لَهُ

(ترجمہ: جس نے خدا کے سامنے عاجزی کی، خدا نے اس کو بلند کیا، جس نے خدا کے لیے مدد کی، اللہ نے اس کی مدد کی)

عرضِ نیاز کے بعد، فقیر کی عرضداشت خالصاً لوجہ سبحانہٗ یہ ہے کہ حق سبحانہٗ نے محض اپنے فضل سے بادشاہت کا جو انعام عنایت فرمایا ہے، وہ سب سے عمدہ اور قوی سبب ہے سعادت دارین حاصل کرنے کا۔ اس انعام کو حق سبحانہٗ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کام میں لایا جائے۔ یعنی ہر لحاظ سے کوشش یہ کی جائے کہ شما بدولت کی تمام توجہ شریعتِ محمدیؐ کی ترویج میں مصروف ہو تا کہ ہر جگہ نور بھر جائے اور کسی تاریکی کو نور کے ساتھ مقابلہ کرنے کی طاقت نہ رہے۔

اِس وقت جبکہ مسلمانوں کی جان اور ایمان کے دشمن قریب آ پہنچے ہیں اور خرابی کر رہے ہیں، سلاطین کے لیے اس سے مکمل اور مناسب عبادت، نماز کے بعد اور کوئی نہیں ہے کہ وہ ان آدم خور ظالموں کو ختم کرنے میں مشغول ہوں۔ اس لیے میری التماس ہے کہ شما بدولت اور تمام اراکینِ حکومت، بلکہ تمام مسلمان، سب کام چھوڑ دیں اور ان ظالموں کے خاتمے میں لگ جائیں۔

مجھے یقین ہے کہ شما بدولت نے وہاں (ہرات میں) یہ کام اپنے ذمّہ لے رکھا ہے۔ اگر آپ ولی عہد (مخدوم زادہ) کی اس طرح مدد کریں کہ ان کی بھی شان و شوکت ہو تو یہ دیکھ کر دیگر اراکینِ حکومت (مخدوم زادگان) بھی ساتھ دیں گے اور اِن بدبخت ظالموں کا قلع و قمع بہت جلد ممکن ہو سکے گا۔

الفقیر عبید اللہ

أضف تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *