نامہ مبارک حضرت سید الاولین والآخرین خاتم الانبیاء والمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (وصال مبارک ۱۱ھ)
بنام منذر بن ساویٰ، جو بحرین (عرب کا مشرقی ساحلی علاقہ) کا ایرانی گورنر تھا۔ اس کی خوش نصیبی کہ اس نے یہ نامۂ مبارک ملنے کے بعد اسلام قبول کیا۔
صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ مسجدِ نبوی کے بعد سب سے پہلے بحرین کی جامع مسجد میں جمعہ ادا کیا گیا جو اثا شہر میں واقع تھی۔ (صحیح بخاری، کتاب الجمعہ)
مندرجہ نامۂ مبارک، جس کا عکس دستیاب ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منذر بن ساویٰ کو اس کے خط کے جواب میں عنایت فرمایا، جس خط میں اس نے اپنے مسلمان ہونی کی اطلاع دے کر آپ سے آئندہ سلطنت کے امور کے سلسلہ میں ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔
منذر بن ساویٰ کے خط کا متن یہ ہے:
”اما بعد! یا رسول اللہ! میں نے آپ کا نامۂ مبارک اہلِ بحرین کو سنایا۔ ان میں سے بعض نے اسلام کو پسند کیا اور اسلام انہیں اچھا لگا اور وہ اس میں داخل ہوئے۔ اور بعض نے اس کو پسند نہ کیا اور اس میں داخل نہیں ہوئے۔ میری مملکت میں یہود و مجوس رہتے ہیں، وہ اپنے مذہب پر قائم ہیں۔ ان کے بارے میں آپ اپنا حکم صادر فرمائیں۔“
اس خط کے جواب میں آپ نے جو نامۂ مبارک منذر کو ارسال فرمایا وہ مشہور ہے اور تقریباً تمام کتبِ سیرت و تاریخ میں اس کا ذکر ملتا ہے۔
زبان: عربی
اردو ترجمہ: سید فضل الرحمٰن
حوالہ: خطوطِ ہادیِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم (اردو)، سید فضل الرحمٰن، زوّار اکیڈمی پبلی کیشنز، کراچی، پاکستان، جولائی ۱۹۹۵
نامہ مبارک کا اردو ترجمہ نیچے شروع ہوتا ہے:
بسم الله الرّحمٰن الرّحيم
اللہ کے رسول محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جانب سے منذر بن ساویٰ کے نام۔ سلام ہو تجھ پر۔ میں تجھ سے اس خدا کی حمد بیان کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں، اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔
اما بعد! میں تجھے اللہ عزوجل کی یاد دلاتا ہوں۔ جو نصیحت قبول کرتا ہے وہ اپنے فائدے کے لئے کرتا ہے اور جس نے میرے قاصدوں کی پیروی کی اور ان کی ہدایت پر عمل کیا تو اس نے بلاشبہ میری پیروی کی، اور جس نے ان کی خیر خواہی کی اس نے گویا میری خیر خواہی کی۔ اور میرے قاصدوں نے آکر تمہاری تعریف و توصیف کی اور میں نے تمہاری قوم کے بارے میں تمہاری سفارش قبول کی۔ پس وہ املاک مسلمانوں کے پاس چھوڑ دو جن پر وہ اسلام لانے کے وقت قابض تھے۔ اور گنہگاروں سے درگزر کرتا ہوں۔ لہٰذا تم بھی ان سے (توبہ) قبول کرلو۔ اور جب تک تم اصلاحِ احوال کرتے رہو گے ہم تمہیں معزول نہیں کریں گے۔ اور جو شخص اپنی یہودیت یا مجوسیت (آتش پرستی) پر قائم رہنا چاہے اس پر جزیہ ہے۔
عربی متن
بسم الله الرّحمٰن الرّحيم. مِن محمدٍ رسولِ الله الى المنذر بن ساوى. سلام عليك، فاني احمد الله اليك الذي لا الٰه غيره، واشهد ان لا الٰه الّا الله، وان محمدًا عبده و رسوله. اما بعد! فاني اُزَكِّرُك الله عزَّ وجلَّ، فانه مَن يَنصَح فانما يَنصَح لَنَفسِه، وانه مَن يطِع رُسُلي ويتَّبع امرَهم فقد اطاعني ومن نَصَح لهم فقد نَصَح لي. وانَّ رُسُلي قد اثنَوا عليك خيرًا. واني قد شفعتُك في قومك، فاترُك للمسلمين ما اسلمو عليه وعفوتُ عن اهل الذنوب، فاقبل منهم. وانك مهما تَصلَح فلن نَعزلك عن عملك. ومن اقام على يهوديّته او مجوسيّته فعليه الجزية.
عکس نامۂ مبارک
