مکتوب خواجہ صبغت اللہ سرہندی: اپنے فرزند شیخ محمد اسماعیل کی طرف

مکتوب شریف حضرت خواجہ محمد صبغت اللہ سرہندی فاروقی نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ (وفات ۱۱۲۲ھ)، فرزند اکبر حضرت خواجہ محمد معصوم سرہندی رحمۃ اللہ علیہ

یہ مکتوب آپ نے اپنے فرزند شیخ محمد اسماعیل سرہندی فاروقی کی طرف تحریر فرمایا۔

زبان: فارسی

اردو ترجمہ: پروفیسر محمد اقبال مجددی

حوالہ: مقاماتِ معصومی، جلد دوم، تالیف میر صفر احمد معصومی (نواسہ خواجہ محمد معصوم سرہندی)، اردو ترجمہ محمد اقبال مجددی، ضیاء القرآن پبلی کیشنز، لاہور و کراچی، پاکستان، اکتوبر 2004

مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے:


الحمد لله وسلام علىٰ عباده الّذين اصطفىٰ

نورِ چشم کا مکتوب ملا جس نے ہمیں خوش کر دیا۔ اللہ سبحانہٗ کی حمد ہے کہ برخوردار صحت و عافیت سے ہے اور ان دور افتادہ لوگوں کی یاد سے غافل نہیں ہے۔ اگرچہ کابل پہنچنے پر وہاں کے مریدین کے شوق (گرمی ہائے) کے بارے میں جیسا لکھا تھا ویسا ہی متحقق ہو گیا۔ اللہ سبحانہٗ احباب کو جزائے خیر دے اور بعض دیگر مریدین نے جو عجیب امور بیان کیے اور تم نے لکھے جن کے مطالعہ سے بہت ہی خوشی ہوئی۔ اگر تمہیں اس جماعت (مریدین) میں استقامت محسوس ہو تو سمجھ لو کہ ان کو احوال میسر آ گئے ہیں۔ اس میں اس امر کی بھی گنجائش ہے کہ تم انہیں اجازت دے دو۔ تم نے اپنے اجازت یافتگان کے بارے میں جو عدم توجہ کا ذکر کیا ہے تو اس سلسلہ میں یہ فقیر واضح الفاظ میں کہہ رہا ہے کہ تمہارے تمام مریدین خواہ وہ اجازت یافتہ یا غیر مجاز ہوں اور تم سے توجہ لی ہے ان کے بارے میں اس فقیر نے کچھ ملاحظہ نہیں کیا، بلکہ میری یہی مرضی ہے (کہ گویا وہ مجھ سے ہی توجہ لے رہے ہیں)۔ نیز تم نے جو خاص الخاص نسبتوں کے بارے میں لکھا ہے، میں امید رکھتا ہوں کہ میں نے تم پر نثار کرنے میں کبھی کسی چیز سے دریغ نہیں کیا، اور نہ ہی ایسا چاہتا ہوں۔ یقین ہے کہ خاص الخاص نسبتیں بھی عنقریب حاصل ہو جائیں گی۔

فقیر ان دنوں بہت اچھا ہے، پیدل مسجد جاتا ہے اور آتا ہے۔ لیکن پاؤں اور زانو میں قدرے ضعف ہے۔ حق سبحانٗ اسے ختم کر دے گا انشاء اللہ تعالیٰ۔ تمہارے تینوں خطوط ملے جنہوں نے ہمیں خوش کر دیا۔

والسلام

أضف تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *