مکتوب پیر مٹھا ۱۸: مولوی نذیر احمد صاحب کی طرف

مکتوب شریف حضرت شیخ عبدالغفار فضلی نقشبندی مجددی (م ۱۹۶۴) المعروف پیر مٹھا قدس اللہ سرہ العزیز

یہ مکتوب آپ نے جناب مولوی نذیر احمد صاحب کی طرف تحریر فرمایا۔

حوالہ: جماعت اصلاح المسلمین، پاکستان

مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے۔

بخدمت اعزی مشفقی مولانا مولوی نذیر احمد صاحب

بعد از السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔

”المرام من الاقام“ اینکہ صحیفہ گرامی آپ کا پہنچا۔ کیفیت مافیہا سے آگاہی ہوئی، مسرت مزید ہوئی۔ عزیزا دنیا بے وفا اور مکارہ ہے اور مافیہا سب فانی ہیں۔ اس کے تلذذات اور تلوینات، تمکنیات پر مطمئن نہ ہونا چاہیے۔ تمکن خلود غیر محکن ہے۔ طالب مولیٰ کو چاہئے مطلوب اصلی کو حاصل کرے جس غرض کے لئے عدم سے موجود ہوا۔ اللہ تعالیٰ کی محبت فرض ہے، بغیر محبت پیر کے ترک ماسوا اللہ اور توجہ الی اللہ نہیں حاصل ہوسکتی۔

اہل اللہ کا اتفاق ہے علاج باطنی امراض کا ضروری ہے۔ مرض ظاہری سے خطرہ جان ہے اور مرض باطنی سے ضرر ایمان ہے۔ چونکہ دنیا دار المحن الفتن ہے۔ ”الدنیا مزرعۃ الاٰخرۃ کما قال النّبی صلّی اللہ علیہ وسلم“۔ دنیا محل فراق ہے عیش عشرت گاہ نہیں۔ بزرگوں کا فرمان ہے کہ مرید کو پیر کی خدمت میں تمامی عمر رہنا چاہئے، یہ نہ ہوسکے تو نصف حیاتی پیر کی خدمت میں صرف کرے۔ یہ بھی فرمان ہے اور نہایت ہی آسان ہے، جو شخص پیر کی محبت میں فانی ہے اور پیر پر مال و عیال و جان کی قربانی کرنے والا ہے تو یہ حاضر سے غائبانہ فائدہ کثیر اٹھا سکتا ہے۔ بلکہ بزرگوں نے فرمایا ہے اقرب وصول الی اللہ کا یہ طریق ہے۔

لہٰذا عزیزا کوشش فرماؤ آمد و رفت سے ترقی باطن کی ہوتی ہے۔ اگر زیادہ نہ ہوسکے تو دو موقع مجوز ہیں، انہی پر شامل ہونا موجب از دیاد فیض اور ترقی باطن ہے اور مجلس فقراء میں بیٹھنا فائدہ کثیر ہے اور مجوز دو موقع یہ ہیں ماہ رمضان شریف کی ۲۷ اور عرس شریف کا اجتماع۔

لاشئی فقیر محمد عبدالغفار فضلی

أضف تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *