مکتوب شریف حضرت شیخ عبدالغفار فضلی نقشبندی مجددی (م ۱۹۶۴) المعروف پیر مٹھا قدس اللہ سرہ العزیز
یہ مکتوب آپ نے جناب رحمت اللہ صاحب کی طرف لکھا۔
حوالہ: جماعت اصلاح المسلمین، پاکستان
مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے۔
مشفقی مکرمی میاں رحمت اللہ صاحب سلمکم اللہ تعالیٰ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
آپ کا خط ملا بہت فرحت حاصل ہوئی۔ عبدالحمید خان ولد حسن خان اور عبدالواحد خان اور محمد خان اور علی محمد آپ کے چچا صاحب سب کو بیعت کیا گیا ہے اور سلسلہ عالیہ میں داخل کردیا گیا ہے۔ اور استقامت کرو اور پختہ ہوجاؤ، پختہ ہونا لازم ہے اور خام غیر مستقل کے لئے کوئی فائدہ نہیں ہوسکتا۔ اور ہمارے پیران کبار کا مقولہ ہے ”الاستقامۃ فوق الکرامۃ“ کرامتوں سے استقامت کا مرتبہ علو ہے۔
جواب مسئلہ اول: وتر بہ تہجد پڑھنا ثواب کثیر ہے جب کہ آپ کو یقین پورا ہو کہ تہجد مجھ سے کبھی قضا نہیں ہوسکے گی، و الا فَلا۔
مسئلہ دوسرا: تہجد کی آٹھ رکعتیں ہیں اور ہر ایک رکعت میں فاتحہ شریف کے بعد تین قل ھو اللہ احد ختم کریں۔
مسئلہ تیسرا: حدیث شریف میں وارد ہے کہ میت کا الغریق ہوتا ہے۔ فورا خیرات اور صدقات اور ختم پڑھ کر اس کی روح کو ثواب بخش دیا کرو اور یہ کوئی قید نہیں کہ گھر میں پڑھو یا قبر پر، بہر کیف جہاں کوئی ہو ثواب طعام و کلام پہنچ جاتا ہے۔
مسئلہ چوتھا: قبر پختہ بنانا منع ہے۔
مسئلہ پانچواں: قبروں پر دینی اور دنیوی حل ہونے کے لئے یہ ذکر نہایت جامع برکات وظیفہ ہے۔ اطمینان فرماویں اور ذکر بکثرت کیا کریں اور سلسلہ شریف بھی صبح و شام پڑھتے رہیں۔
رستن زین پرده که برجان تست
بے مدد پیر نه امکان تست
لاشئی فقیر محمد عبدالغفار فضلی