مکتوب پیر مٹھا ۱۳: فتح الدین صاحب کی طرف

مکتوب شریف حضرت شیخ عبدالغفار فضلی نقشبندی مجددی (م ۱۹۶۴) المعروف پیر مٹھا قدس اللہ سرہ العزیز

یہ مکتوب آپ نے جناب فتح الدین صاحب کی طرف صادر فرمایا۔

حوالہ: جماعت اصلاح المسلمین، پاکستان

مکتوب شریف نیچے شروع ہوتا ہے۔

عزیز القدر مشفقی و مکرمی میاں فتح الدین صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ و مغفرتہ

آپ کا مکتوب پہنچا، استقامت پر مبنی تھا، اس کے مطالعہ سےخوشی حاصل ہوئی۔ عزیزا الحمد للّٰہ سبحانہ و تعالیٰ آپ کی دل زندہ ہے اور ذاکر ہے اور کمی ذکر کا موجب کثرت اشغال دنیوی ہیں۔ اس کا کوئی اندیشہ نہیں ہے، حتی المقدور کوشش کرو تا آنکہ ترک باطنی میسر ہوجاوے اور ظاہری اشغال کوئی ایسے مضرت رساں نہیں ہوتے۔ اور اگر طالب صاحبِ استقامت کو دنیاوی لغزشیں پے درپے درپیش ہونے لگیں تو مانع ترقی باطن کی نہیں ہوسکتیں، کیونکہ اصل مقصود تو استقامت ہے اور استقامت کے لئے حضرت مجدد منور الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں “الاستقامۃ فوق الکرامۃ“۔

عزیزا کتاب ’ہدایت الانسان‘ اور کتاب ’فیض الکریم‘ یہ دونوں منگوا کر مطالعہ میں رکھیں۔ یہ دونوں بزبان اردو ہیں، ان کا مطالعہ بہت مفید ہوویگا۔ ملنے کا پتہ ”اللہ والے کی قومی دکان ملک چنن الدین ککے زئی تاجر کتب قومی کشمیری بازار لاہور“۔ ان دونوں کتابوں کی فقط ایک روپیہ قیمت ہے۔

اور آپ کی بی بی کے واسطے ایک تعویذ بھیجا جاتا ہے۔ یہ گلے میں باندھ دو اور چند تعویذ پینے کے ہر ایک تعویذ کو تین تین دن پیتے رہیں۔

اور اگر بتاریخ ۲۷ رمضان شریف جو لیلۃ القدر کی رات ہے یہاں آجاؤ تو بہتر ہے اور اس رات فقیروں کا مجمع ہوتا ہے اور ساری رات جاگتے ہیں اور ذکر کرتے ہیں اور میاں فیاض حسین کو بھی اس سے مطلع فرماویں اور احباب کو بھی اس رات کی شمولیت برکات کی دعوت ہے۔ اور آپ آسکو تو بالمشافہ دعائیں بی بی صاحبہ پر دم کرنے کے لیے بتادی جاویں گی۔ عزیزا آپ کا ڈاڑھی نہ منڈانا اور بیڑی کا نہ پینا یہ دونوں کام استقامت قوی اور بالاہمتی پر دال ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو اس سے بھی زیادہ ہمت عطا فرماوے آمین۔ بیت

ذکر کن ذکر کن تا ترا جان است
پاکئ دل ز ذکر رحمٰن است

عزیزا عاشقوں کا کام ہے بلکہ یہ فرض ہے کہ بغیر یاد محبوب کے نہیں رہ سکتے۔ اور افسوس صد افسوس کہ اس خالق یگانہ کو یاد نہ کیا جاوے اور اس کے سوا اوروں کو محبوب بنایا جاوے اور یہ سب دوران دنیا کے اندر رہنے والے مجازی محبوب اخیر میں بوقت نزع بھاگ جاویں گے، اور پھر ”یٰاَیھا الانسان ما غرک بربک الکریم“ کی ندائیں آنے لگ جاویں گی، اس وقت کیا جواب دیں گے۔

والسلام

لاشئی فقیر محمد عبدالغفار فضلی

أضف تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *